بسم اللہ الرحمان الرحیم
علم صرف: سلسلہ نمبر 4
" *زمانہ* " کے معنی *وقت* کے ہیں نیز قواعد کی زبان میں *وقت* کو *زمانہ* کہتے ہیں ۔
لفظ " *زمانہ* " کی جمع " *اَزمِنہ* " ہے۔
اردو زبان میں تین زمانے ہیں، جن کو قواعد کی زبان میں
" *اَزمِنہ ثلاثہ* "
کہتے ہیں ۔
*ازمنہ ثلاثہ* کی تعریف: اردو زبان میں درج ذیل تین زمانے ہیں جنہیں ازمنہ ثلاثہ بھی کہتے ہیں ۔
۱: زمانہ ماضی
۲: زمانہ حال
۳:زمانہ مستقبل
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زمانہ ماضی کی تعریف: گزرا ہوا زمانہ ۔
زمانہ حال کی تعریف: موجودہ زمانہ ۔
زمانہ مستقبل کی تعریف: آنے والا زمانہ ۔
نوٹ: ہر *فعل* تعلق درج بالا ازمنہ ثلاثہ (ماضی، حال، مستقبل) میں سے کسی ایک زمانے کے ساتھ ہوتا ہے ۔
*فعل* کا تعلق زمانے کے ساتھ ہوتا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فعل کی مثالیں :
۱: فعل، " *آیا* "
(آیا، اِس فعل کا تعلق گزرے ہوئے زمانےکے ساتھ تعلق ہے)
۲: فعل، " *آتاہے* "
( آتا ہے، اِس فعل کا تعلق موجودہ زمانے کے ساتھ تعلق ہے)
۳: فعل، " *آئے گا* "
( آئے گا، اِس فعل کا تعلق زمانہ مستقبل کے ساتھ ہے)
درج بالا مثالوں سے معلوم ہوا کہ فعل کا تعلق زمانے کے ساتھ ہوتا ہے ۔
------------
نوٹ: *اسم* کا تعلق زمانے کے ساتھ نہیں ہوتا ۔
اسم کی مثال:
اسم ، " *قلم* "
( اسم، قلم ، کا تعلق ماضی، حال اور مستقبل یعنی ازمنہ ثلاثہ میں سے کسی زمانے کے ساتھ نہیں ہے)
درج بالا مثال سے معلوم ہوا کہ اسم کا تعلق زمانے کے ساتھ نہیں ہوتا ۔
-------------
نوٹ : " *حرف* " کا تعلق بھی زمانے کے ساتھ نہیں ہوتا ۔
حرف کی مثال:
حرف، " *کا* "
( *کا* ، کا تعلق ماضی، حال اور مستقبل اِن تین زمانوں میں سے کسی زمانے کے ساتھ نہیں ہے)
درج بالا مثال سے معلوم ہوا کہ حرف کا تعلق بھی زمانے کے ساتھ نہیں ہوتا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سلسلہ جاری ۔ ان شاءاللہ
خاکسار
عبدالحق
بانی و سرپرست انجمن نفاذ اردو پاکستان
No comments:
Post a Comment