*اب کے اور اب کی*
"اب کے" اور "اب کی" دونوں لفظ صحیح اور مستعمل ہیں. یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ مفرد صورت میں "اب کے" لکھا جائے گا، جیسے: اب کے تم آؤ گے تو ہم بھی تمھارے ساتھ چلیں گے۔ اب کے گئے نہ جانے کب آؤ گے!
ع اب کے بھی دن بہار کے یوں ہی گزر گئے
ع اب کے بہار آئی تو سمجھو کہ ہم گئے
جب اِس کے بعد کوئی لفظ اِس سے متعلق ہوکر آئے گا، اُس صورت میں یہ دیکھا جائے گا کہ وہ لفظ مذکر ہے یا مونث۔
وہ لفظ اگر مذکر ہے تو اُس کے ساتھ "اب کے" آئے گا، جیسے: اب کے برس، اب کے سال۔
اگر وہ لفظ مونث ہے تو "اب کی" آئے گا، جیسے: اب کی بات۔
ایک مَثَل ہے: اب کی بات اب کے ساتھ، جب کی بات جب کے ساتھ۔
ایک ضمنی بات۔۔۔۔۔ اوپر مثال کے طور پر "اب کے برس" بھی لکھا گیا ہے۔ اس سلسلے میں صرف یہ کہنا ہے کہ "برس" مذکر ہے۔ "ایک برس گزر گیا" کہیں، "ایک برس گزر گئی" نہیں لکھیں گے۔
اِس کی جمع "برسوں" بنے گی، جیسے: مرے گھر وہ آئے تھے برسوں کے بعد۔۔۔۔۔اِس کی جمع "برسیں" نہیں بنے گی۔ مثلاً: "برسیں گزر گئیں" نہیں لکھیں گے۔
حوالہ کتاب: "انشا اور تلفّظ"
از: "رشید حسن خاں"
ص: 40...41
No comments:
Post a Comment